Results 1 to 2 of 2

Thread: قرآن پاک Ú©ÛŒ روشنی میں کورونا Ú©Û’ اسباب اور علاج Û”Û”Û” امیر Ø+مزہ

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam قرآن پاک Ú©ÛŒ روشنی میں کورونا Ú©Û’ اسباب اور علاج Û”Û”Û” امیر Ø+مزہ

    قرآن پاک Ú©ÛŒ روشنی میں کورونا Ú©Û’ اسباب اور علاج Û”Û”Û” امیر Ø+مزہ

    corona.jpg
    اللہ تعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید میں اپنے ایک دستور سے پوری انسانیت Ú©Ùˆ آگاہ فرمایا ہے کہ کوئی قوم ایسی نہیں گزری جس میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اپنا کوئی نبی اور رسول نہ بھیجا ہو۔ اب جس قوم Ù†Û’ اپنے نبی یا رسول Ú©ÛŒ دعوت Ú©Ùˆ تسلیم نہیں کیا‘ اس Ú©Û’ لیے اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اپنے دوسرے اصول اور ضابطے سے بھی آگاہ اور با خبر فرمایا''ہم Ù†Û’ جس قوم (ملک، بستی) میں بھی کوئی نبی بھیجا (اسے نہ مانا گیا) تو ہم Ù†Û’ اسے ''باساء‘‘ اور ''صَرَّاء‘‘ میں مبتلا کر دیا۔ ایسا اس لیے کیا تا کہ لوگ آہ Ùˆ زاری کریں (اور اپنے نبی Ú©ÛŒ تعلیمات Ú©ÛŒ طرف لپکیں) (الاعراف:94) یاد رہے! کاروبار، تجارت اور اموال میں خسارہ اور گھاٹا ہو جائے اور نتیجے میں قوم فقر Ùˆ فاقے اور آخر کار Ù‚Ø+Ø· کا شکار ہو جائے تو اسے ''بآساء‘‘ کہا جاتا ہے۔ اسی طرØ+ انسانی جسم Ú©Ùˆ نقصان پہنچانے والی بیماری اور وبا Ú©Ùˆ ''ضرَّاء‘‘ کہا گیا ہے۔ باہمی لڑائیاں اور فتنہ Ùˆ فساد سے بھی انسانی بدن Ú©Ùˆ جو نقصان پہنچتا ہے وہ بھی ''ضراء‘‘ ہے۔ Ø+ضور کریمﷺ Ù†Û’ بیماری سے شفا Ú©ÛŒ جو دعا سکھائی ہے‘ اس دعا میں بیماری Ú©Ùˆ ''باس‘‘ Ú©Û’ لفظ سے تعبیر فرمایا ہے۔ اسی Ú©ÛŒ جمع ''باساء‘‘ ہے۔ یعنی قرآن Ú©Û’ مندرجہ بالا دونوں الفاظ میں معنوں کا فرق بھی ہے اور دونوں الفاظ میں اشتراک بھی ہے یعنی دونوں میں بیماری کا معنی Ùˆ مفہوم پایا جاتا ہے۔
    قارئین کرام! کووڈ 19 یا کورونا وائرس کا آغاز نومبر 2019Ø¡ میں ہوا۔ وبائی مرض میں مبتلا ہوئے ڈیڑھ برس ہونے Ú©Ùˆ ہے‘ اس وقت ویکسین Ú©ÛŒ چند اقسام بھی مارکیٹ میں موجود ہیں مگر صورتØ+ال یہ ہے کہ جہاں ان Ú©Û’ فائدے پر دو آرا نہیں وہاں یہ Ø+قیقت بھی موجود ہے کہ مذکورہ وبائی مرض اپنے آپ Ú©Ùˆ تبدیل کر Ú©Û’ نئی نئی اشکال اختیار کر رہا ہے لہٰذا جہاں نئے لوگ اب ایک بڑی تعداد میں اس کا شکار ہو رہے ہیں وہاں وہ لوگ بھی اس کا شکار ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جو پہلے علاج سے اپنے اندر اینٹی باڈیز پیدا کر Ú†Ú©Û’ تھے یا ویکسین Ù„Û’ Ú†Ú©Û’ تھے۔ ایسا اس لیے ہوا کہ کورونا Ù†Û’ اپنی Ø´Ú©Ù„ Ú©Ùˆ تبدیل کر لیا۔ البتہ مثبت بات یہ ہے کہ ویکسین Ù„Ú¯Ù†Û’ Ú©Û’ بعد اگر مرض کا Ø+ملہ ہو جائے تو وہ شدید نہیں ہوتا لہٰذا ویکسین لگوانا اور ''ایس او پیز‘‘ یعنی پرہیز کرنا ضروری ہے؛ تاہم دنیا میں خوف Ú©ÛŒ یہ لہر بہرØ+ال موجود ہے کہ کہیں کوئی ایسی نئی Ø´Ú©Ù„ سامنے نہ آ جائے کہ جس کا مقابلہ مشکل ترین ہو جائے یا Ú©Ú†Ú¾ عرصہ Ú©Û’ لیے نا ممکن ہو جائے اور یوں نیا علاج یا نئی ویکسین آنے تک انسانیت کا کافی نقصان ہو جائے۔
    ''تورات‘‘ میں Ø+ضور Ù…Ø+مد کریمﷺ Ú©Û’ رسول ہونے Ú©ÛŒ ایک واضØ+ دلیل اور پیشگوئی آج بھی موجود ہے جس میں اللہ تعالیٰ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام Ú©Ùˆ مخاطب کر Ú©Û’ آگاہ فرماتے ہیں کہ ''میں بنو اسرائیل Ú©Û’ بھائیوں میں تمہارے جیسا ایک رسول بھیجوں گا‘‘ اب اس میں کوئی Ø´Ú© نہیں کہ بنو اسرائیل Ú©Û’ بھائی بنو اسماعیل ہیں۔ اور بنو اسماعیل میں ایک ہی نبی اور رسول تشریف لائے ہیں اور وہ آخری رسول Ø+ضرت Ù…Ø+مد کریمﷺ ہیں۔ دونوں رسولوں میں مشابہت کا ایک پہلو یہ ہے کہ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام Ú©Ùˆ تورات ملی‘ ان Ú©Û’ بعد Ø+ضرت عیسیٰ علیہ السلام تک قانون اور لاء Ú©ÛŒ کتاب یہی ہے۔ آج تک یہود Ú©Û’ علاوہ مسیØ+ÛŒ بھی اپنے آپ Ú©Ùˆ قانون اور شریعت Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے تورات Ú©Û’ ہی پابند سمجھتے ہیں۔ Ø+ضورﷺ Ú©Ùˆ قرآن مجید Ú©ÛŒ صورت میں مکمل ضابطۂ Ø+یات دیا گیا اور اب قیامت تک یہی ہے۔ مشابہت Ú©ÛŒ متعدد صورتوں میں سے دوسری صورت اپنی اپنی قوم Ú©Ùˆ کفر Ú©ÛŒ Ø+کمرانی سے نجات دلانا ہے اور تیسری صورت دونوں کا Ø+کمران بننا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن میں Ø+ضرت موسیٰ علیہ اسلام کا تذکرہ متعدد بار ہوا ہے اور ہر بار ایک نئے زاویے Ú©Û’ ساتھ ہوا اور بتایا یہ گیا کہ جس طرØ+ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام مشکل سے Ù†Ú©Ù„Û’ تھے‘ اسی طرØ+ اے Ø+بیبﷺ! آپﷺ بھی موجودہ مشکل سے Ù†Ú©Ù„ کر اگلے بہتر دور میں داخل ہونے والے ہیں۔ آئیے! اب دیکھتے ہیں کہ جب بنو اسرائیل، فرعونی Ø+کمرانی میں ظلم Ú©Û’ سائے تلے سسک رہے تھے تو اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرعون جیسے جابر Ùˆ ظالم Ø+کمران اور اس Ú©ÛŒ اشرافیہ Ú©Ùˆ راہِ راست پر لانے Ú©Û’ لیے کیا کیا تھا۔
    قارئین کرام! آپ Ù†Û’ کالم Ú©Û’ آغاز میں ملاØ+ظہ کر لیا ہے کہ جو اقوام اپنے رسولوں Ú©ÛŒ مخالف بن جائیں ان پر بیماریوں اور وبائوں Ú©Û’ دروازے Ú©Ú¾Ù„ جاتے ہیں اور مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ سامنے Ú¯Ú‘ گڑاتے اور روتے ہوئے اپنے راستے Ú©Ùˆ تبدیل کریں۔ اس Ú©Û’ بعد مذکورہ سورہ اعراف میں ہی اللہ تعالیٰ بتاتے ہیں کہ فرعون Ù†Û’ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام سے معجزات طلب کیے تو Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ لاٹھی کا معجزہ اسے دکھایا جو اللہ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… سے سانپ بن گئی اور Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام کا ہاتھ مبارک روشن لائٹ Ú©ÛŒ طرØ+ Ú†Ù…Ú©Ù†Û’ لگا۔فرعون Ù†Û’ اسے جادو کہا تو پھر جادوگروں اور Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام Ú©Û’ درمیان مقابلہ ہوا جس میں جادوگر ہار گئے تو انہوں Ù†Û’ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ رسالت پر ایمان لانے کا اعلان کر دیا۔ فرعون Ù†Û’ نئے مومنوں Ú©Ùˆ دردناک سزا دینے کا اعلان کیا تو وہ خوشی Ú©Û’ ساتھ شہادت Ú©ÛŒ موت سینے Ú©Û’ ساتھ لگانے Ú©Ùˆ تیار ہو گئے۔ اس Ú©Û’ بعد اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرعون اور اس Ú©ÛŒ Ø+کمران اشرافیہ اور قوم Ú©Ùˆ راہِ راست پر لانے Ú©Û’ لیے Ù‚Ø+Ø· سالی مسلط کر دی یعنی گندم Ú©ÛŒ فصل برباد ہو گئی جبکہ پھلوں Ú©Û’ باغات Ù†Û’ انتہائی Ú©Ù… Ù¾Ú¾Ù„ دیا۔ فرعونیوں Ù†Û’ اس سے بھی کوئی سبق نہ سیکھا تو اللہ تعالیٰ واضØ+ کرتے ہیں کہ ہم Ù†Û’ ان پر طوفان بھیجا‘یہ سیلابی طوفان تھا جو شدید بارشوں Ú©ÛŒ صورت میں پیدا ہوا تھا۔ فرعونیوں Ù†Û’ اب Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام سے دعا Ú©ÛŒ درخواست کر دی اور وعدہ کیا کہ عذاب ٹل جائے تو ہم آپ Ú©Ùˆ رسول بھی مانیں Ú¯Û’ اور بنو اسرائیل Ú©ÛŒ غلامی ختم کر Ú©Û’ ان Ú©Ùˆ مصر سے جانے بھی دیں Ú¯Û’Û” جب عذاب ختم ہوا تو فرعونی اپنے وعدے سے مکر گئے کیونکہ ہر طرف فصلوں اور باغوں میں پھلوں Ú©ÛŒ بہتات تھی۔ معاشی خوشØ+الی Ù†Û’ فرعونیوں کا دماغ خراب کر دیا تھا۔ اب اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ان پر ''جراد‘‘ یعنی ٹڈیوں کا عذاب بھیجا۔ اب پھر انہوں Ù†Û’ Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام سے دعا Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ کہ اب Ú©Û’ وہ وعدہ پورا کریں Ú¯Û’Ø› چنانچہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ''Ù¹ÚˆÛŒ دل‘‘ Ú©Ùˆ ختم کر دیا۔ فرعونیوں Ù†Û’ فصلیں کاٹیں‘ سال بھر کا اناج Ù…Ø+فوظ کیا اور دوبارہ اپنے وعدے سے پھر گئے۔ اب اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ''قُمل‘‘ کا عذاب بھیجا یعنی جوئیں جو سب Ú©Ùˆ Ù¾Ú‘ گئیں۔ سروں میں خارش کرتے رہتے اور جوئیں جھڑتی رہتیں‘ Ú©Ù… نہ ہوتیں۔ راتوں Ú©Ùˆ بستروں پر سوتے تو کھٹمل اور پِسُّو کاٹتے۔ ان Ú©Û’ مویشیوں Ú©Ùˆ چیچڑ اور چیچڑیاں چمٹ گئیں۔ لا Ù…Ø+الہ وہ بیمار ہونے لگے‘ دودھ Ú©Ù… دینے لگے‘ غلے Ú©Ùˆ سسری وغیرہ Ù„Ú¯ گئی۔ آٹا پسواتے تو یوں سمجھیے کہ 40 کلو گرام پر چار پانچ کلو گرام ہی آٹا مل پاتا۔ اب Ú©Û’ انہوں Ù†Û’ پھر مجبور ہو کر Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام سے دعا Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ اور پھر سے وعدہ پورا کرنے Ú©ÛŒ یقین دہانی کرائی۔ جونہی راØ+ت Ùˆ آرام کا وقفہ آیا اور Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ ایفائے عہد یاد دلایا تو پھر وعدے سے منØ+رف ہو گئے۔ اب اللہ تعالیٰ Ù†Û’ مینڈکوں کا عذاب بھیج دیا۔ یہ ''الضفادع‘‘ اس کثرت Ú©Û’ ساتھ تھے کہ برتنوں میں اچھل کر جا پڑتے۔ کھانا شروع کرتے تو یہ ٹر ٹر کرتے چنگیروں اور پلیٹوں میں جا پڑتے۔ پھر بھی کوشش سے کوئی لقمہ منہ میں چلا جاتا تو چھوٹی سی مینڈکی ٹرٹراتے ہوئے منہ میں چھلانگ لگا کر گھس جاتی۔ بستروں پر مینڈک۔ فرش پر مینڈک، ''ابودائود‘‘ میں صØ+ÛŒØ+ سند Ú©Û’ ساتھ Ø+دیث ہے‘Ø+ضورﷺ Ù†Û’ فرمایا: مینڈک بولتا ہے تو اللہ کا ذکر کرتا ہے۔ جی ہاں! وہ ذکر کرتا ہوا اللہ Ú©Û’ رسول Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام کا ساتھ دیتا ہوا فرعونیوں Ú©ÛŒ زندگی Ú©Ùˆ اجیرن بنا رہا تھا کہ وہ بھی مینڈک Ú©ÛŒ طرØ+ ایک اللہ Ú©Ùˆ ماننے والے بن جائیں مگر Ø+سبِ معمول فرعونی سرکار پھر وعدہ کر Ú©Û’ مکر گئی۔اس بار اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ''الدَّم‘‘ خون کا عذاب بھیج دیا۔ کھانے پینے Ú©ÛŒ جو چیز رکھتے وہ خون میں بدل جاتی۔ جوہڑ اور جھیلیں خون بن گئیں۔ نکسیر Ú©ÛŒ وبا بھی پھوٹ پڑی۔ فرعونیوں Ù†Û’ پھر Ø+ضرت موسیٰ علیہ السلام سے دعا Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ اور عذاب دور ہوتے ہی پھر وعدے سے منØ+رف ہو گئے۔ اب Ú©Û’ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ عذابِ Ø+تمی کا فیصلہ کیا اور اپنے رسول علیہ السلام Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… دیا کہ راتوں رات بنو اسرائیل Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر Ù†Ú©Ù„ جائو۔ یہ اپنی فوجوں Ú©Û’ ساتھ تمہارا تعاقب کریں Ú¯Û’ØŒ اور پھر اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرعون سمیت سب Ú©Ùˆ بØ+یرہ قلزم (Red sea) میں غرق کر دیا۔
    قارئین کرام! رمضان کا مہینہ دراصل قرآن Ú©ÛŒ تلاوت اور قرآن پر عمل کا مہینہ ہے۔ Ø+ضورﷺ Ú©Û’ فرمان Ú©Û’ مطابق: سب نبیوں Ú©Ùˆ معجزات دیے گئے وہ ان Ú©Û’ زمانے تک Ù…Ø+دود تھے، مجھے قرآن کا معجزہ دیا گیا‘ یہ قیامت تک ہے۔ جی ہاں! موجودہ دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ انسان اور تمام جانداروں Ú©ÛŒ زندگیوں یعنی بیالوجی Ú©Û’ میدان میں ایسے Ø+قائق سامنے آ Ú†Ú©Û’ ہیں کہ ان میں سے جو چند Ø+قائق قرآن Ù†Û’ بیان کیے ہیں تو امریکا، یورپ، چین اور جاپان Ú©Û’ سائنسی تØ+قیقی اداروں میں ثابت ہو گیا کہ قرآن اللہ Ú©ÛŒ سچی کتاب ہے۔ فلکیات سے جو Ø+قائق سامنے آئے، ان میں سے جو قرآن Ù†Û’ بیان کیے‘ اس پر بھی اہلِ علم دنگ رہ گئے۔ سائنسدان Ø+یران رہ گئے، ماننا پڑا کہ قرآن Ø+Ù‚ ہے۔ الØ+مد للہ! ایسے بہت سارے کالم Ù„Ú©Ú¾ چکا ہوں۔ اس وقت ساری دنیا Ú©Û’ Ø+کمران دعائیں تو کروا رہے ہیں‘ یہودیوں Ú©Û’ ربی سینیگاک میں، مسیØ+ÛŒ برادری Ú©Û’ پوپ‘ پادری اپنے گرجوں میں، مسلمانوں Ú©Û’ علما اپنی مساجد میں، ہندوئوں Ú©Û’ گورو اور سادھو اپنے مندروں اور آشرموں میں، سکھ اپنے گوردواروں میں، بدھت مت Ú©Û’ مونک اپنے سٹوپائوں میں کہ کورونا سے خلاصی ملے... مگر‘ یارو!کون ہے جو انسانیت Ú©ÛŒ ہمدردی میں اپنے رویے Ú©Ùˆ مہربان خالق Ú©ÛŒ منشا سے ہم آہنگ کرے؟ سب سے بھاری اور اہم ذمہ داری مسلمانوں پر ہے کہ Ø+Ù‚ ان Ú©Û’ پاس ہے۔ Ù…Ø+فوظ اورمعجزاتی قرآن اور Ø+ضرت Ù…Ø+مد کریمﷺ Ú©ÛŒ لا جواب سیرت ان Ú©Û’ پاس ہے مگر عملی تعبیر کہاں ہے؟




  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: قرآن پاک Ú©ÛŒ روشنی میں کورونا Ú©Û’ اسباب اور علاج Û”Û”Û” امیر Ø+مزہ


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •